بی ایس
او آزاد لسبیلہ زون کی جانب سے بازیابی بلوچ اسیران ریلی
لسبیلہ (پ۔ر) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی مرکزی کال پر
لسبیلہ زون کی جانب سے ایک عظیم الشان ریلی بہ عنوان ©” بازیابی
بلوچ اسیران ریلی“ نکالی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں بلوچ
خواتین اور پیر و کماش اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ بازیابی بلوچ
اسیران ریلی کا آغاز شہید بلوچ خان گراﺅنڈ سے ہوا ۔ یہ ریلی مختلف
علائقوں سے ہوتا ہوا آزاد چوک پر آں پہنچا جہاں ریلی نے ایک بہت
بڑے جلسے کی شکل اختیار کرلی۔ ریلی میں شامل شرکاءکی جانب سے بلوچ
اسیران کی بازیابی اور آزادی کی حق میں پر جوش نعروں سے پورا
علائقہ گونج اٹھتا رہا۔
جلسہ عام کی شروعات بلوچ و دیگر آزادی پسند شہدا کی یاد میں دو منٹ
کی خاموشی سے ہوا۔ شہداءکی یاد میں خاموشی کے بعد بلوچ قومی ترانہ
پڑھا گیا جسکے بعد جلسہ عام کا باقائدہ آغاز ہوا۔ جلسے کی صدارت
زونل صدر مسعود بلوچ نے کی ۔ زونل صدر مسعود بلوچ نے اپنے خطاب میں
کہا کہ ہم پاکستان سے بلوچ اسیران کی بازیابی کی بھیک نہیں مانگتے
بلکہ عالمی اداروں کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتے۔ اس ریلی کا
مقصد عالمی قوتوں اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی اس سنگین
مسئلے کی جانب توجہ مبذول کرانا اور انکی جانب سے اس انسانی المیے
میں ان کی مجرمانہ خاموشی پر ان کی ذمہ داریوں کو گوش گذار کرانا
بھی ہے۔ بلوچ اسیران کو جنگی قیدی قرار دے کر ان سے جنگی بین
الاقوامی قوانین کے مطابق سلوک کیا جائے جیسا کے بلوچ قومی آزادی
کی جنگ اب پورے دنیا میں اپنی شہرت رکھتا ہے اور یہاں تک کہ
برطانیہ کی عدالتیں تک اسے آزادی کی جنگ تسلیم کر چکے ہیں اور اس
دو قوموں کی درمیان ہونے والی جنگ میں قید ہونے والے اسیران کا
شمار جنگی قیدیوں میں ہی ہونا چاہیے ۔ جبکہ جلسہ عام سے مختار بلوچ،
بدین بلوچ ، انصار بلوچ اور امتیاز بلوچ نے بھی خطاب کیا۔