بلوچ قوم پرست رہنما نواب خیر بخش مری کے صاحبزادےحیربیار مری نے کہا ہے کہ انھیں فخر ہے کہ وہ ایک ایسے باپ کے بیٹے ہیں جنھوں نے ساری زندگی غلامی کے سامنے سر جھکانے سے انکار کیا۔ حیربیار مری کا کہنا تھا کہ ان کے والد نے ساری عمر جلا وطنی کی زندگی گزاری لیکن کبھی بلوچ قوم پر سمجھوتا نہیں کیا اور عمر کے اس حصے میں بھی وہ بلوچ قوم پر قابض قوتوں کو للکارتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچوں کی جدوجہد میں ان کے والد کے طریقۂ کار سے تو اختلاف کیا جا سکتا ہے لیکن ایک بیٹے ساتھی اور پیروکار کی حیثیت سے میں یہ کہوں گا کہ پوری زندگی پر مشتمل غلامی کے خلاف اس جدوجہد میں، میں نے انھیں کبھی کمزور نہیں پایا۔ انھوں نے آپ کی پرورش کیسے کی؟اس سوال کے جواب میں افسردہ حیربیارمری نے بتایا کہ عمر کے ہر موڑ پر ہم نے ان سے ایک ہی بات سیکھی کہ غلامی کے آگے تسلیم خم نہیں ہونا۔”
نواب مری کو بھی کاہان کوہستان مری لے جانے کے بجائے نیوکاہان کوئٹہ میں اپنے فکری ساتھیوں کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے۔حیربیار مری
اعدام امیر دوست محمد خان بارکزائی و سر نوشت بلوچستان