کوئٹہ(این این آئی)بلوچ قوم پرست رہنمانوابزادہ حیر بیار مری نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے مقبوضہ بلوچستان پر قبضہ کر رکھا ہے جب تک بلوچستان آزاد نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ہم پاکستان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے ہماری اپنی شناخت ہے ایک سازش کے تحت ہماری شناخت کو ختم کیا جارہا ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں ۔انہوں نے یہ بات پیر کی رات کو نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کی ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواب خیر بخش مری نے 1973ء کے آئین پر دستخط نہیں کئے تھے جنگیز مری یا اختر مینگل کی اپنی سیاست ہے میرا انکی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہم آزادی چاہتے ہیں جب تک ہم آزادنہیں ہونگے اس وقت تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے اے پی سی میں
شرکت کا۔
ہم نے کوئی فیصلہ نہیں کیا اگر اس میں یہ ایجنڈا شامل کیا جائے کہ بلوچستان کو پاکستان سے الگ کیا جائے گا تو ہم اس میں شرکت کیلئے تیار ہونگے انہوں نے کہا کہ پشتونوں کا اپنا ملک ہے وہ اپنے ملک جائیں بلوچستان بلوچوں کا ہے ہم کسی صورت میں اس سے دستبردار نہیں ہونگے اگر پشتونوں کو الگ صوبہ بناکردیا جاتا ہے تو اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں کیونکہ پشتونوں کے رہنماوں نے کئی بار کہا ہے کہ ہم اپنا صوبہ چاہتے ہیں وہ انکو بنادیا جایے ہمارا بلوچستان جو ہمارا ہے ہمارے حوالے کیا جائے ہم کسی صورت میں اس مطالبے سے دستبردار نہیں ہونگے ہمارا حکومت سے نہ کوئی رابطہ ہے اور نہ ہی انہوں نے ہم سے کوئی رابطہ قائم کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زیارت میں جناح کا کوئی گھر نہیں تھاا اور نہ ہی وہ پشتونوں کے علاقے میں ہے وہ انکا ہوگا انہوں نے کہا کہ ہم نے جناح کے پاکستان کو نہ تسلیم کیا ہے اور نہ ہی کرینگے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس کوئی اختیارات نہیں اصل اختیارات درپردہ جس کے پاس ہیں وہ سب کو معلو م ہے اسی ادارے نے مقبوضہ بلوچستان پر قبضہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد بلوچستان میں سیٹلر رہ سکتے ہیں ڈاکٹر مالک تین فیصد ووٹ لیکر خود کو بلوچ عوام کا نمائندہ کہتا ہے 97فیصد لوگ آزادی پسند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ ماما قدیر اور میرا مشن اور منزل ایک ہے جوکہ بلوچستان کی آزادی ہے اگر بھارت یا کسی بھی ملک سے فنڈ لینے کے ثبوت کسی کے پاس موجود ہیں تو وہ پیش کرے صرف باتیں کرنے سے کام نہیں چلے گا میرا مسلح تنظیموں سے کوئی تعلق نہیں ہے ہمارا اپنا ایک ایجنڈا ہے جس پر ہم کام کر رہے ہیں جو بھی ہمارے اس ایجنڈے سے اتفاق کرتا ہے وہ ہم سے مل سکتا ہے اس ایجنڈے کے علاوہ ہم کسی کے ساتھ کسی بھی نکتے پر بات کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں
ایرانی بلوچستان کیلئے راہداری۔۔۔ صدیق بلوچ
آج تک ٹی ويءِ گپ ترانے گون بلوچ قوم دوست رھنما واجہ حیربیار مريءً