مغربی بلوچستان / جیش العدل کے نیوز عدالت کے مطابق گزشتہ (شب) رات کو سراوان کے سرحدی حدود اسکان میں پاسداروں کے کیمپ پرحملہ کیا گیا جو کہ رات کے 1 تا 4 بجے کے درمیان جاری رھی۔ اسی حملے کے دوران جیش العدل کے سرمچاروں سے بارود سے بھری گاڑی کیمپ کے دروازے کے قریب پارک کی اور اسے ریمنوٹ کنٹورل سے اڑایا گیا۔ جس کے نتیجے میں 2 ٹینک تباہ اور کیمپ منہدم ھوا، اس حملہ میں 10 پاسدار ھلاک اور متعدد زخمی ۔پاسداروں کی مدد کے لئے تازہ دم دستہ ٹینکوں سے جیش العدل کے سرمچاروں پر حملہ کیا گیا ، مگر سرمچاروں نے جدید ھتیاروں سے حملہ کر کے انھیں پسپا کردیا۔
یہ حملہ جیش نصر کے سربراہ عبدالرؤف ریگی کے قتل کے انتقام کی ایک کڑی ھے جو کہ چند دنوں قبل ایرانی خفیہ ادارے” اطلاعات” کی ایماہ پر قتل کئے گئے تھے۔ جیش العدل نے بلوچستان تمام آبادکاروں کو اس سال کے آخر تک بلوچستان سے نکلنے کی مہلت دی ھے ورنہ دوسری صورت ان پر حملہ کیا جا سکتا ھے، جیش العدل نے ان تمام بلوچوں کو بھی انتباہ کی ھے جو کہ بلوچ دشمن حکومت کے ساتھ ملکر بلوچ کش منصوبوں میں شریک ھیں ، باز رھے ورنہ انھیں سخت سزا دی جاسکتی ھے۔ جیش العدل اپنے پچھلے پریس ریلیزوں میں قومی جھدوجھد اورایرانی حکومتی مذھبی رواداری کے خلاف مسلحانہ جنگ کا اعلان کرچکا ھے۔
بلوچ سرزمین پر قابض ریاستوں کا بلوچ دشمن خندقیں اور دیواریں کھڑی کرنے کا مشترکہ شازش
اعلامیه سازمان جیش العدل