Sunday, February 16, 2014
مغربی بلوچستان ۔ زنگیان / مصدقہ اطلاع کے مطابق کل ایک ایرانی ڈرون طیارہ جو مغربی بلوچستان سراوان کے سرحدی علاقوں پر پرواز کررھا تھا ، بلوچ مسلح دستوں کے ھاتھوں نشانہ بنا کر اسے گرایا گیا جو کہ سراوان کے شھر زنگیان میں گر گیا۔ ایرانی حکام نے اسے تحویل میں لیکر اپنے ساتھ لے گئے، حکام کا کہنا ھے ڈرون کی سقوط فنی خرابی کے باعث ھوئی ھے۔ پہلے بھی زنگیان کے علاقے ایک عکسری ھیلی کپٹر بھی گر کر تباہ ھوا، جسے بلوچ مسلح تنظیم نے مار گرانے کی ذمہ واری کا اعلان کیا تھا۔
یاد رھے اسی مہینے جیش العدل کے ھاتھوں 5 ایرانی فورسسز کے اغواہ کئے جانے کے بعد ایرانی فورسسز کی بڑی نفری مغربی بلوچستان میں تعینات کی گئی ھیں اور ایرانی خفیہ ادارے ھر ایک مشکوک شخص سے پوچھ گچھ ،انکی موبائیل کو دیکھنا اورانکی جامہ تلاشی لینا معمول بن گیا ھے۔
کل ایرانی پارلیمنٹی زابل کے نمائیندہ سید باقر حسینی نے” خانہ ملت” سے گفتگو کرتے ھوئے کہا کہ ایرانی حکام پاکستانی حکومت کے ساتھ گفت وشنید میں ھیں کہ پاکستانی حکومت کی رضامندی سے جلد ایرانی پاسداروں کا اول دستہ مشرقی بلوچستان میں بلوچ معتمدین کی سرپرستی میں داخل ھوکر شرپسندوں کا تعاقب کریگا۔ بلوچ معتمدین نے اگر اس کاروائی میں ساتھ نہ دیا تو وہ بھی شرپسند تصور کئے جائے گے ۔
دوسری جانب جعمرات کو 13 فروری میں مشرقی بلوچستان میں ڈپٹی کمشنر عبدالحید ابڑو کو انکے اسسٹنٹ BLF کے ھاتھوں اغواہ کئے گئے جنھیں پوچھ گچھ کے آزاد کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر عبدالحید ابڑو نے اسی روز مغربی بلوچستان کے سرحدی شھر پیشن پاکستانی مسلح فورسسز کی ھمراھی میں ایرانی اعلی افسران سے ملاقات کی ۔ انکا یہ دورہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ھے کہ کس طرح ایک مشترکہ آپریشن کے تحت مشرقی بلوچستان پر حملہ کرنے کے لئے رائے ھموار کی جائے۔
حمايـت از بزرگمـرد بلوچستــان آقای قديـربلـوچ وکاروان آزادی
گپ و ترانے کراچيءِ بلوچ آبادی لياری ءِ جاورانی سرا