بلوچ گلزمین ءِ جارچین

 

 وش آتکے

|

 Download Balochi Font and view Balochi text uniquely 

| گوانک ٹیوب | لبزانک | نبشتانک | سرتاک

|

مورخہ: 28 اگست 2010


 
بلوچ نیشنل موومنٹ مرکزی کال پربی این ایم لیاری زون اور ملیر زون کی جانب سے ہزاروں بلوچوں کی اغواءنما گرفتاری و عدم بازیابی اور بلوچ نسل کشی کے خلاف علامتی بھوک ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ ۔


مرکزی کال پر بلوچ نیشنل موومنٹ لیاری اور ملیر زون کی جانب سے بلوچ رہنما ﺅں آغا عابد شاہ بلوچ،جلیل ریکی، ذاکر مجید، سفیر بلوچ، ماسٹر ستار، ڈاکٹر دین محمد سمیت ہزاروں بلوچوں کی اغواءنما گرفتاری و عدم بازیابی اور بلوچ نسل کشی کے خلاف علامتی بھوک ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کراچی (پ ۔ر) بلوچ نیشنل موومنٹ مرکزی کال پربی این ایم لیاری زون اور ملیر زون کی جانب سے بلوچ رہنما ﺅںآغا عابد شاہ بلوچ،بوہیر بنگلزئی، غفار لانگو، جلیل ریکی، ذاکر مجید، سفیر بلوچ، ماسٹر ستار، ڈاکٹر دین محمد سمیت ہزاروں بلوچوں کی اغواءنما گرفتاری و عدم بازیابی اور بلوچ نسل کشی کے خلاف علامتی بھوک ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ ۔ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ اور احتجاجی مظاہرے میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے اقوام ِ متحدہ سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ۔
بھوک ہڑتالی کیپ میں بی ایس او آزاد سمیت آزادی پسند بلوچ عوام نے شرکت کرکے یکجہتی کا اظہارکیا اور مظاہرے میں بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بلوچ اسیران کی تصاویر اوراغواءنما گرفتاریوں ، بلوچ نسل کشی کے خلاف وبلوچستان کے آزادی کے حق میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ 15 اگست سے جب بلوچ رہنماﺅں کو پنجگور سے اغواءکیا گیا اب تک پنجگور بند ہے اورمگر نہ بین الاقوامی میڈیا نہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں نوٹس لے رہی ہیں، انکی مجرمانہ خاموشی نے انکا بیانک چہرا بلوچ قوم پر عیاں گردیا ہے۔ اقوام ِ عالم اگر بلوچ قوم کی نشان کردہ قوتوں کے خلاف اپنی وقتی مفادات پر اپنا منہ بند کرتی رہی ہے تو وہ تاریخ کی سنگین غلطی پر ہیں اگر آج عالمی دہشتگرد پاکستان کو نہ روکا گیا تو پوری دنیا پاکستان کے بنائے ہوئے دہشتگردوں سے ساری دنیا تنگ ہوگی۔ اقوام عالم خود اپنے مستقبل اور دنیا کے دائمی امن کے لئے سوچ بچار کرنے کے باوجود عملی اقدامات سے کیوں گھبرا رہا ہے؟
بلوچ سرمچاروں سے جنگی میدانوں میں شکست خوردہ پاکستان اپنی درندگی سے بلوچ آزادی کے تحریک کو روکنا چاہتی ہے، تاریخ سے نا بلد پنجابی اپنے عقل پر خود ماتم کر رہی ہوگی کیونکہ آزاد بلوچ ریاست کا قیام تو بلا آخر ہونا ہی ہے پوری دنیا کو بلوچ کے ساتھ ملکر ہی اپنے معاشی مستقبل کے فیصلے لینے ہونگے ۔
بلو چ اسیران کی لاشیں ملنا اب روز کا معمول بن چکا ہے جو پاکستان کی بلوچ آزادی ِ جنگ کے سپاہیوں سے شکست کی واضح مثال ہے۔ بلوچ قوم یہ فیصلہ کرچکی ہے کہ وہ آزاد بلوچستان کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
 

بی این ایم ملیرزون و لیاری زون