کراچی
- بلوچ ہیومن را ئٹس آرگنائزیشن کی جا نب سے سوراب کے علاقے گدر میں جا ری
ریاستی فورسز کے آپریشن کیخلاف کراچی پریس کلب کے با ہراحتجاجی مظاہرہ
اکتوبر4 /2012
کراچی (پ ر ) بلوچ ہیومن را ئٹس آرگنائزیشن کی جا نب سے سوراب کے علاقے گدر
میں جا ری ریاستی فورسز کے آپریشن کیخلاف کراچی پریس کلب کے با ہراحتجاجی
مظاہرہ کیا گیا ۔جس میں بڑی تعداد میں بلوچ خواتین ، بزرگ اور بچوں نے شر
کت کی ، مظاہرین نے ہاتھوں میں بےنرزاور پلے کارڈ اُ ٹھا رکھے تھے جن پر
گدر میں ریاستی فورسز کی عام آبادی پر آپریشن بلوچستان میں رےاستی دہشتگردی
اور فورسز کی انسانی حقوق کی پا مالیوں کے خلاف نعرے درج تھے ۔
سوراب کے علاقے گدر عالم زئی میں ریاستی فورسز گھروں پر بمبارمنٹ کر کے عام
بلوچوں کو شہید کررہے ہےں 2اکتوبر 2012 کو فورسز نے سوراب کے علاقے گدر
عالم زئی میں بد ترین اور پُر تشدد کاروائی شروع کر دی جو کہ تا حال جا ری
ہے اس کاروائی میں اب تک 2خواتین و بچوں سمیت متعدد افراد شہید و زخمی
ہوچکے ہیں جبکہ متعدد گھروں اور املاک کو نقصان پہنچ چکا ہے تاحال علاقے کو
فورسز نے اپنے گھیرے میں رکھا ہواہے ہر جگہ خوف کا سما ہے ۔بلوچستان میں
پچھلے دو سالوں سے ریاستی فورسز کیجانب سے اس طرح کے وا قعات میں اضافہ کیا
گیا ۔ ریاستی فورسز جب چا ہیے بلوچستان کے کسی بھی گنجان آبادی پر بمبارمنٹ
سے لے کر کیمیائی اور خطرناک ہتھیار استعمال کر تی ہے جس سے اب تک کئی بلوچ
خاندان متاثر ہو چکے ہیں ۔مظاہرین سے رہنماءنے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ
بلوچستان میں بلوچ نسل کشی شدت کے سا تھ جا ری ہے ، جبری اغوا ء، مسخ شدہ
لاشوں اور فوجی آپریشن کے سا تھ سا تھ ٹارگٹ کلنگ کر کے شہید کر نے کے وا
قعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ بلوچ آبادیوں پر بمبارمنٹ ، گھروں کو
مسمار کرنا ، اور بلوچ نوجوانوں ، خواتینوں اور بچوں کو شہید کرنا، پورے
علا قے کو گھیرے میں لے کر اشیائِ خورد و نوش سمیت ہر قسم کی آمد ورفت بند
کر دینا یہ سب بلوچ قوم کی نسل کشی کرنے کی پالیسیوں کا تسلسل ہےں بلوچستان
میں عام بلوچ آبادیوں پر فورسز و خفیہ اداروں کا آپریشن اب روز کا معمل بن
چکا ہے ۔
رہنماءنے مزید خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ بلوچستان میں لا پتہ افراد کا مسئلہ،
مسخ شدہ لاشوں کا تسلسل سے ملنا ، متعدد علاقوں میں فوجی آپریشن کرنا اب
دنیا کہ سامنے کھلی کتاب کی مانند ہے، جو کہ انسانی حقوق کی انتہا ئی
پامالی ہے ۔ ہم عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں، اور اقوام متحدہ سمیت تمام
انسانی حقوق کی اداروں سے پُر زور اپیل اور اُن کو متوجہ کر تے ہیں کہ
بلوچستان میں حالت کی سنگینی کو سمجھتے ہو ئے فوری ایکشن لے کر بلوچستان
میں ہونے وا لے انسانی المیہ کو روکھےں۔
بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن