|
-
|
تاریخ۔7 جولائی 2012
کراچی ( پ ر) بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے بزرگ بلو چ رہنما نور
احمد قمبرانی کی ریاستی خفیہ اداروں کے ہاتھوں شہادت کے ردعمل میں کراچی
پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔خواتین ،نوجوان،بزرگ سمیت بچوں
نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے رکھے تھے جن پر بلوچستان
میں ریاستی دہشتگردی اور بلوچ نسل کشی کیخلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنما وں نے کہاکہ ریاستی خفیہ اداروں کے
اہلکاروں نے بلوچ رہنما نواب خیر بخش مری کے قریبی دوست نور احمد قمبرانی
کو 30 جون کے دن کوئٹہ کے علاقے سٹلائٹ ٹاون گول مسجد کے قریب خنجروں سے
وار کرکے شہید کردیا تھا۔
شہید نور احمد قمبرانی کی شہادت بلوچ نسل کشی پالیسیوں کا تسلسل ہے طالب
علم ،استاتذہ ،دانشور،ڈاکٹر، صحافیوں سمیت سیاسی رہنماوں کے اہل خانہ اور
ہمدردوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے شہید نور احمد قمبرانی کی شہادت اس کی
واضح مثال ہے اس قبل بھی سیاسی بنیادوں پر بلوچ سیاسی رہنماوں کے اہل خانہ
و ہمدردوں کے نشانہ بنایا گیا ہے ۔
بلوچستان میں بلوچ نسل کشی شدت کے ساتھ جاری ہے جبری گمشدگی،مسخ شدہ لاشوں
کی برآمدگی کے ساتھ ساتھ ٹارگیٹ کر کے شہید کرنے کے واقعات میں تیزی سے
اضافہ ہورہا ہے اس سے قبل بلوچ رہنما براہمدگ بگٹی کے اہل خانہ،صحافی رزاق
گل،ڈاکٹر رحیم بخش ،ماسٹر نذیر احمد مری سمیت سینکڑوں بلوچوں کو ٹارگیٹ کر
کے شہید کردیا ہے ۔
ریاستی خفیہ ادارے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان میں بلوچ
ڈاکٹر،دانشور،استاتذہ،طالب علم ، صحافی، اور سیاسی رہنماوں کو نشانہ بنا
رہے ہیں جبکہ انسانی حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں روز بہ روز شدت کے
ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے فوجی آپریشن ،جبری گمشدگی،مسخ شدہ لاشوں کی
برآمدگی،اور ٹارگیٹ کرکے شہید کرنے کے واقعات تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔
بلوچستان میں ریاستی خفیہ ادارے و سیکورٹی فورسز کسی بھی قانون کے ماتحت
نہیں ہے عدلیہ اور انسانی حقوق کے تنظیموں نے انسانی حقوق کی پامالیوں میں
براہرست سیکورٹی فورسز اور خفیہ اداروں ملوث قرار دیا ہے اور اپنی تشویش کا
اظہار بھی کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود ریاستی سیکورٹی فورسز اور خفیہ
ادارے بلوچ نسل کش پالیسیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ہم اس مظاہرے کے توسط سے اقوام متحدہ ،ایمنسٹی انٹرنیشنل ،ہیومن رائٹس
واچ،ایشین ہیومن رائٹس سمیت تمام مہذب ممالک سے اپیل کرتے ہے کہ بلوچستان
میں شدید انسانی حقوق کے پامالیوں کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کرکے خطے
کو انسانی بحران سے بچائے اور پاکستان کو عالمی قانون کا پابند میں اپنا
کردار ادا کرے ۔
ترجمان
بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن
|