مرید بگٹی اور حضور بخش
کی شہادت بلوچ قوم کے لیے سانحہ مرگاپ کی طرح کا ایک اور سانحہ ہے
کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے
جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ مرید بگٹی اور حضور بخش کی
شہادت بلوچ قوم کے لیے سانحہ مرگاپ کی طرح کا ایک اور سانحہ ہے
جس طرح نہتے بلوچ رہنماﺅں کو اغواء کر کے شہید کردیا گیاتھا ا
سی طرح سکرنڈ میں شہید مریڈ بگٹی کی رہائش گاہ پر شب خون مارکے
انہیں کزن سمیت شہید کردیا گیا۔ حملے میں قابض ریاست کے تنخواہ
خوروں نے معصوم بچیوں اور عورتو ں کو بھی نشانہ بنایا۔پاکستان
ریاستی دہشت گردی کے تمام حدود پھلانگ چکاہے اور بلوچ قوم بھی
آزادی پانے کے لیے اپنی بھر پور قوت کے ساتھ دشمن کے خلاف
جدوجہد کررہی ہے ۔ قوم پر دن بہ دن شہدا ءکی شہادتوں کا بدلہ
لینے کی ذمہ داریاں بڑھتی جارہی ہیں یہ بدلہ صرف آزاد بلوچستا
ن کی صورت ہی لیا جاسکتا ہے ۔ بلوچ قوم کے ہزار ہاں فرزند اپنی
جوانیاں قو م کے خوشحال مستقبل پر خوشی خوشی نچھاور کررہے ہیں
قوم بھی قربانیوں کا احساس کرتے ہوئے آزادی کے کاروان میں شامل
لوگوں کے ہاتھ مزید مضبوط کریں ۔ شہد اءکے خون نے حق خودرادیت،
حق حاکمیت ، صوبائی خود مختاری اور آزادی کے فرق کو واضح
کردیاہے کہ جوآزادی کے طلبگار ہوتے ہیں اُن کے راہوں میں کانٹے
بچھائے جاتے ہیں اور اُن کوبے دریغ قتل کیا جاتاہے ۔ قابض
ریاست اپنی گرفت کمزور دیکھ کر ریاستی دہشت گردی میں اضافہ
کررہاہے ۔ پاکستان کے پنجاب نواز خفیہ ادارے بلوچ گوریلاحریت
پسندوں کی حکمت اور دانش کے آگے ناکام ہوچکے ہیں جس کو چھپانے
کے لیے وہ حریت پسند سیاسی جماعتوں کے نہتے کارکنان کو آسان
شکار سمجھ کر اغواءکر کے غائب کررہے ہیں ۔ پاکستانی ایجنسیاں
اپنی ناکامی چھپانے کے لیے یہ تاثر دے رہے ہیں کہ بلوچ نیشنل
فرنٹ میں شامل جماعتوں کے کارکنان ہی گوریلا سر گرمیوں میں
ملوث ہیں لیکن اپنے اس غیر دانشمندانہ دلیل سے وہ اب مزید
لوگوں کو بے وقوف نہیں بناسکتے بلوچ قوم اتنی نادان نہیں ہے کہ
اپنی تمام طاقت ایک جگہ محدود رکھ کر دشمن کا کام آسان کردے
سیاسی کارکنان سیاسی محاذ سنبھالے ہوئے ہیں تاکہ دنیا کو بتایا
جاسکے کہ بلوچ کی جدوجہد خالصتاً سیاسی بنیادو ں پر ہے۔
پاکستانی ریاست سوات میں طالبان کے خلاف لڑی جانے والی جنگ میں
حاصل عالمی ہمدردی سے ناجائز فائدہ اُٹھاکر دہشت گردی کے نام
پر جنگ کی آڑمیں بلوچوں کے خلاف اپنی جارحانہ کاروائیوں میں
شدت لانا چاہتا ہے ۔پاکستان کی اشتعال انگیز کارروائیوں کا
مقصد بلوچ مسلح حُریت پسند وں کو اشتعال دلا کر اپنے تیارکردہ
میدان جنگ میں لڑانا ہے جس میں و ہ پے درپے اشتعال انگیز
کاررائیوں کے باجود ناکام ہوکر اپنا غصہ سیاسی کارکنان پر نکال
رہاہے تاکہ بلوچ سر مچاروں کی حامیوں میں کمی لائی جاسکے