بلوچ گلزمین ءِ جارچین
 
 وش آتکے
|
|
گوانک ٹیوب
|
لبزانک
|
نبشتانک
|
سرتاک
|
 

 

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد
پریس ریلیز
تارےخ:31مارچ 2013
کوئٹہ (پ ر)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بےان میں کہا کہ پاکستانی قبضہ گیر فورسز ایف سی اور پولیس نے گوادر میں سرچ آپریشن کے نام پر گھروں میں گھس کر معصوم بلوچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اتوار کے روز گوادر کے علاقے نیا آباد اور فقیر کالونی میں ایف سی اور پولیس نے گھروں میں گھس کر بچوں اور عورتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے سریاب میں ایف سی نے بلوچ آبادی میں سرچ آپریشن کے نام پر گھروں گھس کر عورتوں اور بچوں پر تشدد کےا اور بلوچ فرزندوں کو اغواہ کر کے اپنے ساتھ لے گئے پاکستانی فوج بلوچ نسل کشی میں شدت لاتے ہوئے بلوچ آبادےوں مےں گھس کر بلوچ فرزندوں کو اغواہ اور عورتوں اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے اور بلوچ فرزندوں کے اغوا کر کے ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے میں شدت لاتا جا رہا ہے الیکشن قریب آنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی ظلم و بربریت اور بلوچ نسل کشی میں واضع تیزی آئی ہے جس کا مقصد امن و امان کے نام پر بلوچستان بھر میں آزادی پسندوں کے خلاف کاروائےاں کر کے اپنے گماشتوں کےلئے راستہ ہموار کرنا ہے گزشتہ روز بی این ایم کارکن ابراہیم بلوچ کو شہید کر کے ان کی لاش خضدار میں پھینکی گئی تھی جو کہ بلوچ آزادی پسند سےاسی کارکنوں کے اغواہ اور شہید کرنے کا تسلسل ہے پاکستانی گماشتے الیکشن کے لئے سرگرم ہیں جبکہ بلوچ عوام پاکستان کے پارلیمنٹ سمیت تمام قبضہ گیر اداروں سے انکار کر کے آزادی کی شکل میں اپنے روشن مستقبل کا تعین کر چکا ہے پاکستان اور اس کے گماشتوں کا راستہ بلوچستان میں بند ہو چکا ہے جس کےلئے اب پاکستانی فوج بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اپنی فوجی کاروائیوں کے زریعے بلوچ عوام کو اپنی دہشتگردانہ کاروائیوں کا نشانہ بنا رہا ہے اور آزادی پسند سےاسی کارکنوں اور لیڈروں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے بلوچ عوام آزادی کے راستے پر استقامت سے کھڑے ہیں جس کے سامنے پاکستانی قبضہ گیر فوج اور اس کے گماشتوں کے عزائم کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو سکتے ۔
مرکزی ترجمان
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد