-
|
-
|
London 2013-04-10
ایران اور پاکستان نے بلوچستان پر بزور شمشیر قبضہ کرتے ہوئے بلوچ قوم کوغلام بناتے ہوئے انکی آواز کو دبانے کیلئے ہر ہربہ استعمال کیا ۔ ایران نے کئی بلوچ نوجوانوں کو تختہ دار پرچھڑایا ۔
پری ورلڈ سینٹر میں ایک اجلاس بعنوانِ ایران ان لائن منعقد ہوا جس کا انعقاد آرٹیکل 19نامی تنظیم نے کیا تھا۔ اس اجلا س کا مقصد دنیا میں اظہارِ خیال کی آزادی کو اجاگر کرنا تھا۔ ایران نے تمام اخبارات اور ٹی وی چینل کے بعد اب انٹرنیٹ پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ اس اجلاس میں انٹرنیشل وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کارکنان نے شرکت کی۔جہاں انہوں نے توار پر پاکستانی حملہ کے خلاف پمفلٹ تقسیم کی جس میں کہا گیا کہ پاکستان نے بلوچ قومی آواز ، غیر جانبدار اور حق کی آواز توار پر حملہ کرتے ہوئے انکے دفتر کو آگ لگا تے ہوئے نازی جرمن وروس اور یورپ کے تیس سالہ جنگ کے دوران زرائع ابلاغ پرڈھائے گئے مظالم کوبھی پیچھے چھوڑ دیا پاکستان اپنے باجگزار پارلیمنٹ پرست بلوچوں کے ساتھ میڈیا کی آواز کو دبا رہا ہے۔لیفلٹ میں بلوچستان کی آزادی اور خود مختار ی کی تاریخ اوربلوچستان پر قبضہ کو بھی اجاگر کیا گیا کہ ایران اور پاکستان نے بلوچستان پر بزور شمشیر قبضہ کرتے ہوئے بلوچ قوم کوغلام بناتے ہوئے انکی آواز کو دبانے کیلئے ہر ہربہ استعمال کیا ۔ ایران نے کئی بلوچ نوجوانوں کو تختہ دار پرچھڑایا ۔
آخر میں IVBMP کے کارکن فیض بلوچ نے آرٹیکل ۹۱ کے ڈائریکٹرڈاکٹر Agnesکو بلوچستان کے عوام پر پاکستان اور ایران کی جانب سے ڈھائے گئے مظالم پر آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان اور ایران بلوچ جنرلسٹس کو چن چن کر قتل کررہے ہیں جس میںا یران نے یعقوب مہرناد اور پاکستان نے الیاس نزر،لالاحمید،خان محمد مری، رزاق گل،جاویدنصیر رند سمیت کئی صحافیوں کو بے رحمانہ طریقہ سے شہید کیا تاکہ حق اور صداقت کی آواز کو دبا کر صحافت کا گلہ گھونٹ دیں۔ آخر میں انھیں فائل دیا گیا جس میں بلوچستان میں انسان حقوق کی پامالییوں کے حوالے سے قابض پاکستانی اور ایرانی مظالم بیاں کئے گئے تھے اور حالیہ دنوں میں اغوا ہونے والے بلوچ صحافی حاجی عبدالرزاق کے بارے میں بھی بتایا گیا تھا۔ فائل میں ان تمام بلوچوں کابھی ذکر کیا گیا جو پاکستان اور ایران کی طرف سے شہید یا اغوا کئے گئے ہیں۔