Monday, March 18, 2013 London
انٹر
نیشنل وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور انٹرنیشنل کمیٹی اگینسٹ ڈس اپیرینسز کا
لندن میں مظاہرہ
لندن(پ ر) لندن میں
مقیم بلوچ جہدکاروں نے شہر کے ایک بارونق چوراہے ٹرافلگر اسکوائر پر
16/03/2013کو ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بلوچستان میں انسانی حقوق کی
پامالیوںکے خلاف اور جبری طور پر گمشدہ بلوچوں کے خاندانوں کے ساتھ اظہار
ےکجہتی کے لئے ہونے والے اِس مظاہرے میں بلوچ قوم دوست رہنما میر حیربیار
مری اور بڑی تعداد میںبلوچ جہد کاروں کے علاوہ مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے
والے لوگوں نے بھی شرکت کرکے بلوچستان کے عوام کے ساتھ اپنے ہمدردی کا
اظہار کیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اور جبری طور پر گمشدہ بلوچوں
اوربلوچ شھداکی تصاویر اُٹھا رکھے تھے مظاہرہ
IVBMP اور ICAD کی جانب سے انکی دو ماہی آگاہی مہم کا حصہ تھا۔
مظاہرہ میں اسٹیٹ لیس نیشنزکے رہنما گراہم ولیم اور ڈورس جونزنے بھی شرکت
کیا،دونوں رہنماﺅںنے بلوچ عوام کے ساتھ بھرپور ہمدردی کااظہار کرتے ہوے کہا
کے بلوچوںکی آزادی کی جدوجہد جائز اوربجا ہے دنیا میں جہاں بھی مقبوضہ
اقوام ہیں یا تھے وہ سب اپنی آزادی کیلیے اپنے تمام وسائل بروے کار
لاکراپنے قومی نجات کےلیے کمر بستہ ہیں۔
IVBMP کے رہنما ڈاکٹر مصطفی ¿ بلوچ نے اسٹیٹ لیس نیشنز کے رہنماﺅںسے بات
چیت کر تے ہوے کہا کہ بلوچ قوم ایک آزاد ملک کے مالک تھے بلوچ وطن کو سب سے
پہلے انگریز نے قبضہ کرکے تقسیم کیا۔مشرقی بلوچستان جو کہ اب پاکستانی قبضہ
میں ہے نے 11 اگست 1947کو اپنی آزادی کا اعلان کیا انگریز حکومت اورآنے
والی پاکستانی حکومت نے بھی بلوچستان کی آزادحیثیت کوتسلیم کیا تھا۔بعد میں
پاکستان نے پہلے بلوچستان کو مذہب کے نام پراپنا حصہ بنانہ چاہا لیکن جب
بلوچ پارلیمنٹ نے پاکستان کے پیشکش کو ےکسر مسترد کیا توپاکستان نے بلوچ
وطن پر بزور ئِ طاقت قبضہ کرکے بلوچ قوم پر ظلم و جبر کی ابتداکیا جو کہ ٓا
ج تک جاری ہے۔
انھوننے مزید کہا آج بلوچستان میں جتنے لوگوں کو اغواکیا گیا ےا شہید کیا
گیا ان سب کا قصور یہ تھا وہ بلوچستان پر پاکستانی قبضہ سمیت ظلم و جبرکے
خلاف آواز بلند کرتے تھے انھوننے کہا کوئی بھی ریاست بندوق کے زور پر لوگوں
کی قومی آزادی کی جدوجہد کوختم نہیں کرسکتا۔بلوچ جہد کاروں کو چاہیے کہ وہ
اپنے جہد کو صبر اور مستقل مزاجی کے ساتھ جاری رکھیںپاکستان اور ایران کے
ٹوٹنے کا وقت قریب ہے لیکن کہیں ایسا نہ ہو کہ بلوچ اپنی آزادی کوبرقرار
رکھنے کے لیے تیار نہ ہوں۔اسلیے بلوچ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بلوچستان کے
مستقبل کے بارے میں ابھی سے تےاری کرنی چاہیے۔
IVBMP اور ICAD کے کارکنوں نے راہگیروں کو بلوچستان میںپاکستانی اور ظلم
اور بربریت کے بارے میں آگاہی دی بہت سے لوگوںنے رکھکر مظاہرین سے ہمدردی
کا اظہار کیا۔
آگاہی مہم کے آخری حصہ میں مارچ 30 کو ایک پبلک ریلی نکالی جائےگی جو کہ
پاکستانی سفارت خانے سے شروع ہوکر برطانیہ کے وزیر اعظم کے سرکاری رہائش گا
ہ کے سامنے اختتام پذیر ہوگا ۔
27مارچ کو IVBMP کی جانب سے لندن پولش کلچرل سنٹرمیں بلوچستان پر بزور طاقت
قبضہ اور جبری الحاق کے خلاف اجلاس ہوگا۔
|