بلوچ گلزمین ءِ جارچین
 
 وش آتکے
|
|
گوانک ٹیوب
|
لبزانک
|
نبشتانک
|
سرتاک
|
 

 London Wednesday, March 27, 2013

مارچ 27 کو بلوچستان پر پاکستانی قبضہ کے خلاف  لندن میں ایک کانفرنس منعقد ہوا۔

کانفرنس کا آغاز بلوچ شھدا کے یاد میں دومنٹ کی خاموشی سے کیا گیا ۔ بلوچ رہنما حیر بیار مری نے بلوچ جہد آجوئی کے لئے شھید ہونے والے تمام بلوچ فرزندان اور آزادی کے جدوجہد میں شامل تمام جہد کاروں اور گمشدہ بلوچوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوے کہا کہ آج وہ دن ہے جب پاکستانی فوج نے بلوچستان پر جبرًی قبضہ کیا تھا اور اس غلامی سے نجات کے لئے بلوچ قوم کے نوجوان بزرگ اور عورت جدوجہد کررہے ہیں انھوننے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم ان جہدکاروں کی پیروی کریں جنھوںنے ہمیں یہ سکایا کے ہم اپنے حقوق کے لئے کھڑے ہوسکتے ہیں اور لڑسکتے ہیں۔انھوننے کہا کہ آج بلوچ قوم قابض کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑا ہے اور بلوچ نوجوان بزرگ عورتیں اور بچے اپنے طور پر اپنے نظریاتی سچائی کے اعتبار سے بہت مضبوط ہیںجو پاکستانی ظلم جبر استحصال اور ننگی جارحیت کے باوجود تحریک سے اپنی وابستگی منظم کئے ہوے ہیں ، جو بلوچ قومی تحریک کی کامیابی کے لئے حوصلہ افزا عمل ہے ۔انھوننے کہا بلوچستان میںپارلیمانی اور پاکستانی مراعت یافتہ طبقہ جو بلوچ سماجی ڈھانچے کے سرپر بے رحم موت کی طرح سوار تھے انھیں جدوجہد سے وابسطہ لوگوں نے گرا دیا اور اب بلوچ جہد کار بلوچ قوم کی تقدیر بدلنے اور بلوچستان کو اغیار کی غلامی سے نجات دلانے کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔اس جدوجہد کو روکھنے کے لئے قابض جتنی بھی کوشش کرے لیکن جیت بلوچ قوم کی ہوگی۔انھوننے کہا اس بات میں کوئی شق نہیں کہ آج یا کل ہمیں آزاد بلوچستان نصیب ہوگا لیکن کوئی بھی آزادی بغیر قیمت کی نہیں آتی۔ اور جب دشمن ظالم ا ور بے رحم ہو تو آزادی کے لئے زےادہ قربانی دینی پڑتی ہے بلوچ قوم کو پاکستان اور ایران جیسے دوبے رحم اور چالاک دشمنوں کا سامنا ہے۔
انھوننے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ جتنا ہم میں اتحاد ہوگا اتنی ہی جلدہم اپنی منزل کو حاصل کرلینگے،لیکن ہمیں ایک بہتر وطن کے قیام کے لئے ایک بہتر روڈمیپ کی ضرورت ہوگی ۔ ایک روڈمیپ جس کے ذریعے ہم دنیا کو یہ باور کرا سکیںکے ہم پاکستان اور ایرانی بنیاد پرستوں سے مختلف ہیں اور ہم دنیامیں مقیم جمہوری ممالک کے حقیقی ہمدرد اور دوست ہیں ۔
بلوچ قوم دوست رہنما نے کہا کہ بلوچستان ہماری سرزمین اور پہچان ہے اور ہم بلوچستان کی مکمل آزادی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں آئیں بلوچ قوم کی بہتری اور ایک آزاد جمہوری اور متحدہ بلوچستان کے لئے ایک ُمشت ہوکر کام کریں ۔ کانفرنس سے بلوچ آزادی پسند رہنما واجہ عبداللہ بلوچ نے خطاب کر تے ہوے کہا کہ آج بلوچ تاریخ میں سیاہ دن ہے لیکن بلوچ قوم نے کبھی بھی پاکستانی قبضہ کو قبول نہیں کیا اور بلوچوں نے مختلف ادوار میںاپنی آزادی کے لئے جدو جہد کی انھوننے کہا موجودہ تحریک گزشتہ تحریکوں سے زیادہ مضبوط دیرپا اور وسیع ہے اس تحریک میں تمام طبقہ فکر کے لوگ اپنی آزادی کے لئے جدو جہد کررہے ہیں جو کہ کل کے آزاد بلوچستان کے مستقبل کے لئے نیک شگون ہے۔ کیمپیک کی مس اسٹیلا نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ آج کے دن ہم بلوچوں کے درد میں برابر کے شریک ہیں انھوننے کہاکہ کسی آزاد قوم کی آزادی کو سلب کرنا بنیادی انسانی حقوق کی پامالی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے انھوننے کہابلوچوں کو چاہیے کے وہ دوسرے مقبوضہ اقوام کے ساتھ مل کر اپنی آزادی کے لئے جدوجہد کریں۔ اجلاس سے آئی وی بی ایم پی کے کارکن حکیم واڈیلہ بلوچ ، بی این ایم کے زاہد بلوچ، بی ایچ آر سی کے غلام حسین بلوچ، اور مھراب سرجو بلوچ نے خطاب کیا ۔ جبکہ ڈاکٹر مصطفٰی بلوچ پروگرام کی میزبانی کے فرائض ادا کر رہے تھے انھوننے آخر میں آئے ہوے تمام شرکا ءکا شکریہ ادا کر تے ہوے کہا کہ کوئی بھی ذی شعور انسان غلامی کو قبول نہیں کرسکتا بلوچ قوم آج پاکستانی اور ایرانی غلامی سے نجات اور ایک جمہوری وطن کے قیام کے لئے جدو جہد کررہے ہیں جہاںرہنے والے تمام انسان برابری کے بنیاد پرزندگی گزار سکیں گے