|
|
بلوچ گلزمین ءِ جارچین |
|
وش آتکے |
| |
| | گوانک ٹیوب | | | لبزانک | | | نبشتانک | | | سرتاک |
| |
Baloch National Movement Quetta 2009/06/03
کوئٹہ +دشت (پ ر ) بانک کریمہ قوم کی جرات مند بیٹی ہے۔ ان کے دفاع کے لیے دھرتی ماں کا ہر غیرت مند بیٹا کٹ مرنے کو تیار ہے ۔پاکستان کی ریاستی بندوبست کی طرف سے قائم کمزور مقدمات پر پاکستانی عدلیہ کی طرف سے ان کوسزاءسنانا ریاستی طاقت کا غلط استعمال ہے ۔مقدمے کو فیصلے ریاستی انتقام سمجھتے ہوئے پوری بلوچ قوم مسترد کرتی ہے۔ن کی گرفتاری کی کسی بھی کوشش کا ردعمل انتہائی سخت ہوگا ۔یہ بیان بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کیاگیاہے جس میں کہا گیاہے کہ موجودہ حالات میں بلوچ خواتین بھی مردوں کے شانہ بشانہ بلوچ قومی تحریک میں کردار اداکررہی ہیں حالیہ تحریک آزادی میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی وائس چیر پرسن بانک کریمہ بلوچ کاکردار تمام بلوچ خواتین کے لیے مشعل راہ اور مثالی ہے ۔ریاست بلوچ خواتین کی تحریک میں ابھرتے ہوئے کردار کو دیکھ کر بھوکلاہٹ کا شکار ہے کیوں کہ خواتین کسی بھی آبادی کانصف حصہ ہوتاہے اور بلوچ کا یہ نصف حصہ ماضی میں سیاسی حوالے قدرے غیر فعال رہاہے ۔بلوچ خواتین پینل ، بلوچ نیشنل موومنٹ اور بی ایس او میں خواتین کیبڑی تعداد میں شمولیت سے تحریک میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں کریمہ بلوچ نہ صرف خواتین رہنماﺅں میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہیں بلکہ ایک سمجھدار سیاسی رہنماءکی حیثیت سے بھی متعارف ہیں ۔پاکستان کی ریاستی بندوبست کی طرف سے ان پر لگائے گئے بغاوت کے مقدمات ان کی حُریت پسند سوچ کو دبانے اور ان کی سیاسی سرگرمیوں کوختم کرنے کے لیے لگائے گئے تھے جنہیں بنیاد بناکر پاکستان کی ریاستی اداروں کے ہاتھوں میں کھیلنے والے عدلیہ نے واقعات و حالات کا مشاہد ہکیے بغیر سزاءسنا کر دراصل پوری بلوچ قوم کے خلاف فیصلہ دیاہے ۔پاکستانی عدلیہ کو اگر اپنے اختیارات پر ناز ہے تو وہ اُن بلوچ رہنماﺅں کی بازیابی کے لیے کردار اداکرنے سے کیوں قاصر ہے جنہیں ان ہی کے سامنے ریاست کی خفیہ اداروں نے اغواءکرکے لاپتہ کردیا ہے۔ جن عدالتوںکے سامنے شہید غلام محمد بلوچ ، شہید لالہ منیر اور شہید شیر محمد کوبندوق کی نوک پر ریاستی ایجنسیوں نے اغواءکرقتل کردیاہواُن کے سامنے پیش ہونا اب بلوچ سیاسی رہنماﺅں کے لیے خود کشی کرنے کے مترداف بن چکاہے ۔درایں اثناءبلوچ نیشنل موومنٹ بلنگور ھنکین (زون ) کے ڈپٹی آرگنائزر منصور بلوچ نے اپنے ایک بیان میں خبردار کیاہے کہ پاکستانی عدالت کی طرف سے سزاءسنانے کے بعد اگر بانک کریمہ کی گرفتاری کی کوشش کی گئی تو سخت ترین ردعمل کا اظہار کیاجائے گا ۔بلوچ قوم اب تک بانک زرگل مری کے ساتھ ہونے والے سلوک کونہیں بھول پائی ہے اور نہ ہی کبھی اس تلخ واقعہ کو بھلانے کی کوشش کرئے گی ۔ ریاست بانک کریمہ کی گرفتاری کاخیال اپنے دل سے نکال دے اور اپنے اس فیصلے کو خواب میں لکھی ہوئی تحریر سمجھ کر بھول جائے اگر اس نے اس طرح کی کوئی حماقت کی تو نتائج اس کے حق میں ہر گز نہیں ہوں گے ۔
|