بلوچ گلزمین ءِ جارچین

 

 وش آتکے

|

 Download Balochi Font and view Balochi text uniquely 

| گوانک ٹیوب | لبزانک | نبشتانک | سرتاک

|

Sunday, May 09, 2010

ملیرزون بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد ریلی اور پریس ریلیز

ملیر(پ ر) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد ملیر زون کے جانب سے محبوب واڈیلہ ، بوہیر بنگلزئی ،ذاکر مجید سمیت ہزارون بلوچ اسیران کی بازیابی کے لئے ملیر میں عظیم و شاں ریلی نکالی گئی جس میں بی ایس او آزاد ملیر ،کراچی زون کے میمبران سمیت سیکڑوں کی تعداد میں بلوچ قوم پرست تنظیموں اور بلوچ عوام نے شرکت کی۔ ریلی میںاسیران کی تصویریں اور پلے کارڈ شرکاءنے اٹھار کھے تھے۔ ریلی میں پاکستانی خفیہ اجنسیوں کے ہاتھوں اغواءاور تا حال بازیاب نہ ہونے والے ہزاروں بلوچوں کی عدم بازیابی کے خلاف اور بی ایل اے ، بی ایل ایف، بی آر اے کی حمایت میں نعرہ بازی کی گئی۔ ریلی ملیر کے مختلف علائقوں سے گزرتا ہوا آسو میتگ ملیر میں آکر جلسے کی شکل اختیار کی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پسنی زون کے صدر حنیف بلوچ ، کرا چی زون کے صدر سلیم بلوچ ، بی ایم کراچی دمگ کے نائب صدر محمد علی بلوچ، بی ایس او آزاد کے سی سی ممبر جواد بلوچ بی ایس او آزاد ملیر زون صدر کریم بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناپاک ریاست بلوچ قومی تحریک کی روز بہ روز بھڑتی ہوئی مقبولیت کے گھبراکر بے گناہ بلوچوں کو اغواءکرکے انہیں اذیت خانوں میں قیدکرتے انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے ۔بلوچ اپنی سرزمین کی قبضہ کے خلاف اس وقت تک اس جنگ کو جاری رکھے گی جب تک قابض ریاست بلوچستان سے نکل نہ جائے اور ہم یہ بھی واضہ کردیں کہ ہم اسیراں کی رہائی کی پاکستانی ریاست سے بھیک نہیں مانگے گے ہم عالمی اداروں سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ بلوچ سرزمین میں پاکستانی و ایرانی ظلم و جبر کے خلاف فوری اقدامات اٹھائے اور بلوچ اسیران کو عالمی قوانیں کے تحت جنگی قیدی کا درجہ دیا جائے ۔آخر میں یہ بھی واضع کیا گیا کہ بلوچ قومی تحریک بلوچ قومی آزادی تک جارہی رہے گی ۔اغوا نما گرفتاریاں بی ایس او آزاد سمیت دیگر آزادی پسند پارٹیوں کے کارکنوں کو آزادی کی اس عظیم مقصد سے دور نہیں کرسکتی کیونکہ بلوچ قوم نے پرتگیزیوں اور برٹش سامراج کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی وطن کی دفاع کی اورآنے والی نسلوں کو یہ پیغام دیا کہ کسی کی غلامی قبول نہ کرو چاھے اس کے لئے تمھیں اپنی جاں کیو نہ دینی پڑے۔