بلوچ گلزمین ءِ جارچین

 

 وش آتکے

|

 Download Balochi Font and view Balochi text uniquely 

| گوانک ٹیوب | لبزانک | نبشتانک | سرتاک

|

Monday, May 24, 2010

بلوچ نیشنل موومنٹ


کوئٹہ ( پ ر )بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات کی طرف سے جاری
کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ  28مئی1998کو بلوچستان کی سر زمین پر ایٹمی
تجربات کے نتیجے میں پھیلنے والے تابکاری کے اثرات سے متعلق آگاہی پیدا
کرنے کے لیے بلوچستان بھر میں پروگرامات کیے جائیں گے۔اس سلسلے میں لیاری
کراچی اور سر بندن گوادر میں بی این ایم کی طرف سے جلسے کیے جائیں
گے۔بلوچ عوام ان جلسوں میں اپنی شرکت یقینی بناکر دنیا کے امن پسند لوگوں
کو یہ پیغام دیں کہ بلوچ اس شیطانی بم سے نفرت کرتے ہیں جس کو پاکستانی
دانشوروں نے اسلام اور مذہب کا لبادہ پہنا کر مقدس بم کا درجہ دیاہے
مرکزی نشرواشاعتی ادارہ کی طرف سے اس حوالے سے پوسٹرز بھی شائع کیا گیا.
ہے جسے ابلاغ عامیہ کے لیے دیواروں پرچسپاں کیا جائے گا ۔اس دن کو یوم
سیاہ کی مناسبت سے منانے کا مقصد دنیا پر یہ واضح کرنا ہے کہ پاکستان نے
بلوچ سر زمین پر ایٹمی دھماکے کر کے دنیا کو جس غیر یقینی صورتحال سے
دوچار کردیاہے اس کے ذمہ دار بلوچ ہر گز نہیں بلکہ اس اٰیٹمی دھماکے کے
لیے بلوچستان کے آبادی والے علاقے کا انتخاب بلوچوں کی مرضی کی بغیر ،
عالمی اُصولوں کے منافی اور بلوچوں کے خلاف پاکستانی نفرت کا اظہار تھا
۔پاکستان کے اٰیٹمی تجربات کے نتیجے میں دنیا کے ان ممالک میں بھی ایٹمی
طاقت بننے کی خواہش نے جنم لیا جہاں لوگ روٹی کے لیے ترس رہے ہیں
۔پاکستان جیسے ممالک کی ایٹمی ہتھیاروں تک رسائی کی ذمہ دار عالمی طاقتیں
ہیں جو خطے میں محکوم اقوام کو نظر انداز کر کے اپنے عارضی مفادات کے لیے
قابض اور جابرریاستوں کی مسلسل پشت پناہی کرتی چلی آرہی ہیں ۔دنیا نے
اپنی یہ روش نہ بدلی تو ایٹمی طاقت کے بل پر عالمی طاقتوں کے مد مقابل
آنے اور انہیں بلیک کرنے کے رجحان پر قابوناممکن ہوگا۔