|
|
بلوچ گلزمین ءِ جارچین |
|
وش آتکے |
| |
| | گوانک ٹیوب | | | لبزانک | | | نبشتانک | | | سرتاک |
| |
Turbat / Monday, November 29, 2010
انسانی حقوق کی ایمنسٹی انٹرنیشنل
ودیگر بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں نوعمر قمبر چاکر
اورارشاد ناصر کی تاحال عدم بازیابی کا نوٹس لیں
تربت (بیورورپورٹ)قمبر چاکر اورارشادن
اصر کی عدم بازیابی کے خلاف اہلخانہ کی جانب سے بھوک ہڑتالی کیمپ
سوموارکودوسرے روز میں
داخل،بھوک ہڑتالی کیمپ میں مغوی طلبہ قمبر چاکر،ارشادناصر اورغفار دشتی
کے تصاویر ،پلے کارڈ زاوربینرز لگے ہوئے تھے ،کیمپ میں سیاسی وسماجی
اورادبی راہنماﺅں نے دورہ کرکے یکجہتی کا اظہار کیا ،اس حوالے قمبر
چاکر اورارشاد ناصر کے اہلخانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا
ہے کہ چار دن گزرچکے ہیں مگر انکا کوئی حال احوال نہیں اسلئے اہلخانہ
کو شدت سے خطرہ وتشویش لاحق ہے کہ انہیں نقصان نہ پہنچایا جائے انہوں
نے کہا ہے کہ ان بچوں سے صرف سیاست کی ہے سیاست توپورے ملک میں کی
جارہی ہے اور چاروں صوبوں میں آباد اقوام کے نوجوان اورطلبہ سیاست
کررہے ہیں کسی کا کسی نہ کسی سیاسی تنظیم یا پارٹی سے ضرور تعلق ہے صرف
بلوچستان میں سیاست پر غیر اعلانیہ پابندی کیوں اگر ان بچوں نے کوئی
جرم گناہ کیا ہے تو ملک میں عدالتیں کس کام کے انہیں اتنے دنوں خفیہ
جیل میں رکھ کر ہمیں کیوں پریشان کیا جارہاہے اگر انہیں بازیاب نہیں
کیا گیا تو بھوک ہڑتالی کیمپ کا سلسلہ جاری رہیگا اوراعلامیہ میں کہا
گیا ہے کہ آج منگل کو بارہ بجے اہلخانہ کی جانب سے پریس کانفرنس
کیاجائےگا۔
تربت (بیورورپورٹ) تربت کے
طالبعلم قمبر چاکر اورارشاد ناصر کی اغواہ نما گرفتاری اورتاحال عدم
بازیابی کےخلاف فیملی کی جانب سے سینکڑوں افراد کے ہمراہ احتجا جی ریلی
،ڈی پی او ،کمشنر آفس کے سامنے اورمرکزی چوک پر گھنٹو ں تک دھرنا،نعرہ
بازی ،مغوی طلبہ کو منظرعام پر لانے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق
26 نومبر کو شاہی تمپ تربت سے مبینہ طورپر سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں
اغواہ ہونے والے طالبعلم قمبر چاکر بلوچ اورارشاد ناصر بلوچ کے اہلخانہ
کی جانب ڈگری کالج تربت سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ،ریلی میں سینکڑوں
افراد شریک تھے،ریلی نے کالج تا ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیچ کے آفیس تک
مارچ کرکے دھرنا دیا، واجہ ناصرعلی زاعمرانی کی سربراہی میں فیملی کی
وفد نے ڈی پی او کیچ
فاروق سے ملاقات کرکے اپنے بچوں کی بازیابی کے حوالے سے درخواست دے دی
،ڈی پی او نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ ڈی آئی جی اورمتعلقہ اداروں سے
رابطہ کرکے انہیں درخواست پہنچائیں گے اورکوشش کیا جائے گا کہ مغوی
طلبہ کو جلد بازیاب کرایا جاسکے ،بعد ازاں احتجاجی ریلی نے ضلعی
سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا دیا اورفیملی کی وفد نے کمشنر مکران ڈاکٹر
شعیب احمد گولہ سے بھی انکے آفس میں ملاقات کرکے اپنے بچوں کی بازیابی
کیلئے استدعا کی اورانہیں بھی درخواست دے دی ،کمشنر مکران وفد سے کہاکہ
انہیں مسلسل شہریوں خصوصاً طلباءکی گمشدگی پر سخت تشویش ہے وہ ایف سی
اورمتعلقہ اداروں کے حکام سے بات کرکے انہیں درخواست بھی دینگے اوراوپر
متعلقہ اعلیٰ حکام کو بھی درخواست فیکس کریں گے تاکہ جلد ہی کوئی پیش
رفت ہوسکے کمشنر مکران نے وفد کو یقین دلایا کہ ہم اپنی ذمہ داریوں سے
ہرگز غافل نہیں ان مغوی طلبہ کی بازیابی کیلئے کامیاب کوششیں کرونگا
انشاءاللہ اچھے نتائج برآمد ہونگے ،بعدازاں احتجاجی ریلی نے کمشنری روڈ
سے مارچ کرکے ایف سی کیمپ کے سامنے سے ہوتے ہوئے تربت کے مرکزی چوک (شہید
فدابلوچ چوک) تک مارچ کی ،اس موقع پر لاپتہ طلبہ کے چھوٹے بھائیوں
اورعزیزوں کے ہاتھوں انکی تصاویر ،پلے کارڈز اوربینرز تھے قمبر
چاکر،ارشادناصر کو بازیاب کرو،منظرعام پر لاﺅ کے نعرے لگاتے رہے ،ریلی
مرکزی چوک پر پہنچ کر جلسہ کی شکل اختیار کرلی احتجاجی جلسہ
سے بی این پی عوامی تربت کے راہنما اورمغوی طلبہ کے چچا گل خان بلوچ نے
خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم پرامن جدوجہد پر کامل یقین رکھتے ہیں اسلئے اب
تک ہم پرامن جدوجہد کرتے آرہے ہیں مگر سرکاری فورسز اوراداروں کی جانب
سے کوئی مثبت نتیجہ اوراشارہ نہیں مل رہا ہے انہوں نے کہاکہ یہ بچے
قمبر چاکر اورارشاد ناصرکو گھر سے سیکورٹی اداروں نے اٹھایا ہے وہ بے
قصور اوربے گناہ ہیں اگرانہوں نے کوئی جرم اورغیر قانونی کام کیا ہے تو
انہیں عدالت میں پیش کیا جائے ،بی آرایس او کے مرکزی چیئرمین گلزار
دوست بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے بلوچستان بلوچوں کی خون سے
سرخ ہے ہزاروں بلوچوں کو پاکستانی خفیہ ایجنسیاں اورایف سی اغواءکرنے
کے بعد اپنے حراستی کیمپ میں انہیں قتل کرکے نعش ویرانوں اورجنگل میں
پھینک کر انہیں بے حرمتی کررہے ہیں اس لئے اس غیر مذہبی وغیر انسانی
عمل اورقمبر چاکر اورارشاد ناصر کی اغواہ نما گرفتاری کی بی آرایس او
شدید مذمت کرتی ہے اورانسانی حقوق کی ایمنسٹی انٹرنیشنل ودیگر بین
الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں نوعمر قمبر چاکر اورارشاد ناصر کی
تاحال عدم بازیابی کا نوٹس لیں ،بی ایس او آزاد تربت زون کے راہنما
سلام سنجر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قمبر چاکر اورارشاد ناصر کی
اغواءنما گرفتاری اورانکے گھر کی چادروچاردیواری کی پامالی انتہائی
اشتعال انگیز عمل ہے اقوام متحدہ بلوچستان مسئلہ اوربلوچ اسیران کے
مسئلے کو انسانی ناطے پر نوٹس لیں مغوی طلبہ کے بھائی عمران ناصر بلوچ
نے اپنے خطاب میں کہاہے کہ قمبر چاکر اورارشاد ناصر دونوں طالبعلم تھے
وہ جسمانی طورپر کمزور اوربیمار ہیں اسلئے اہلخانہ کو سخت تشویش
وپریشانی لاحق ہے کہ خدانخواستہ وہ دوران تشدد اپنی زندگی سے ہاتھ نہ
دھوبیٹھیں اسلئے فیملی کی جانب سے متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ
ان بیمار طلبہ کو منظرعام پر لاکر رہا کریں اگران سے کوئی غلطی سرزد
ہوئی ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے ۔
|