- لاپتہ سینئر صحافی صدیق عیدو اور یوسف بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف اہل خانہ کی بھوک ہڑتال
- دوسرے روز بھی جاری
|
|
بلوچ گلزمین ءِ جارچین |
|
وش آتکے |
| |
| | گوانک ٹیوب | | | لبزانک | | | نبشتانک | | | سرتاک |
| |
پسنی (بیورورپورٹ)لاپتہ
سینئر صحافی صدیق عیدو اور یوسف بلوچ کی عدم بازیابی
کے خلاف اہل خانہ کی بھوک ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ،سینکڑوں
خواتین کی شرکت اور اظہار ہمدردی ،انسانی حقوق اور
صحافتی اداروں کی خاموشی سے کرب میں مبتلا ہیں ان کی
بازیابی کے لئے کس کس کا در کھٹکھٹائیں کوئی امید بھر
نہیں آتی ، بھوک ہڑتالی کیمپ میں اہلخانہ کے
تاثرات۔تفصیلات کے مطابق لاپتہ سینئر صحافی صدیق عیدو
اور یوسف بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف اہل خانہ کی
بھوک ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی ۔بھوک ہڑتالی کیمپ
میں سینکڑوں خواتین نے دورہ کیا اور صدیق عیدو و یوسف
بلوچ کی ماورائے عدالت و قانون گمشدگی و عدم بازیابی
پر اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کی. بھوک ہڑتالی کیمپ میں
صحافیوں سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے صدیق عیدو اور
یوسف بلوچ کے اہل خانہ نے کہا کہ اپنے لخت جگروں کی
ماورائے عدالت و قانون گمشدگی و عدم بازیابی پر ہم سخت
پریشان ہیں لیکن انسانی حقوق اور صحافتی اداروں کی
خاموشی نے مذید زخموں نمک ڈال دی ہے جس سے ہم شدید
ذہنی و جسمانی کرب میں مبتتلا ہیں ۔انہوں نے کہا کہہم
نے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے تمام تر جمہوری
احتجاجیںکیں لیکن اس کے باوجود ہمارے پیارے اب تک
بازیاب نہیں کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے
پیاروں کی بازیابی کے لئے کس کس کا در کھٹکھٹائیں
ہماری سری امیدیں دم توڑ چکی ہیں کوئی امید بھر نہیں
آرہی ہے جس کی وجہ سے شدید پریشانی مصائب کا شکار ہیں
۔
|
|||||