- Monday, February 14,
- Pasni
پسنی (بیورورپورٹ)لاپتہ مقامی صحافی اور HRCPکے رکن صدیق عیدواور یوسف نذر بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف ان کی اہلخانہ کی جانب سے پسنی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ، سینکڑوں خواتین اور بچوں نے حکومت کی دہشت گردانہ کاروائیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا اور نعرہ بازی کی ، احتجاجی مظاہرین نے ہاتھو ں میں لاپتہ افراد کے پورٹریٹ ، بینرز اورپلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر صدیق عیدو اور یوسف بلوچ بازیابی کے حوالے سے نعرے درج تھے ۔تفصیلات کے مطابق لاپتہ مقامی صحافی اور HRCPکے رکن صدیق عیدواور یوسف نذر بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف ان کی اہلخانہ کیجانب سے پسنی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔مظاہرے میں سینکڑوں خواتین اور بچوں نے شرکت کرکے پریس کلب کے سامنے شدید احتجاج کیا ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں لاپتہ افراد کے پورٹریٹ ، بینروزاور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لاپتہ افراد کے بازیابی کے حوالے نعرے درج تھے ۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے لاپتہ افراد صدیق عیدو اور یوسف بلوچ کے ایلخانہ نے کہا کہ صدیق عیدو پسنی کے ایک سینئر صحافی اور پسنی پریس کلب کے رکن ہیں اور انسانی حقوق کے ادارے HRCPکے سرگرم کارکن ہیں ۔اسی طرح یوسف نذر بلوچ ایک ٹیلر ماسٹر ہیں جو درزی کا کام کرتے ہیں لیکن انہیں21دسمبر 2011کو کوسٹل ہائی وے پر اغوا کر کے لاپتہ کر دیا تھا جنہیں آج اغوا ءہوئے دو مہینوں سے زائد عرصہ گذر چکی ہے لیکن ان کی بازیابی تاحال ممکن نہیں ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کی زندگی کے حوالے سے شدید خدشات لاحق ہیں اور پیاروں کی گمشدگی سے گھرنے کر ب میں مبتلا ہیں ۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق اور صحافتی تنظیموں ہمارے پیاروں کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔