پسنی/ 19 اگست 2011
|
|
بلوچ گلزمین ءِ جارچین |
|
وش آتکے |
| |
| | گوانک ٹیوب | | | لبزانک | | | نبشتانک | | | سرتاک |
| |
پسنی/ 19 اگست 2011 لاپتہ خالد بلوچ اور ساجد بلوچ کی مسخ شدہ نعشیں کوسٹل ہائی وے کے قریب برآمد پسنی(بیورورپورٹ) لاپتہ خالد بلوچ اور ساجد بلوچ کی مسخ شدہ نعشیں کوسٹل ہائی وے کے قریب برآمد۔دونوں نوجوانوں کو سر اور سینے پر پانچ پانچ گولیاں مار کر شہید کیا گیا ہے ۔واقعے ردعمل میں پسنی میں مکمل شٹر ڈاﺅن ہڑتال۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبع پسنی سے پچاس کلو میٹر دور ” شتنگی چکلی“ کے مقام پر مکران کوسٹل ہائی وے کے قریب لاپتہ خالد بلوچ ولد حاجی حاتم ساکن پسنی اور ساجد بلوچ ساکن جیونی کی مسخ شدہ نعشیں برآمد ہوئی ہیں لیویز فورس کے مطابق انہیں اطلاع ملی تھی کہ دو نامعلوم افراد کی نعشیں مین روڑ کے کنارے پڑی ہوئی ہیں جس پر لیویز نے بروقت کارﺅائی کرتے ہوئے نعشوں کو پسنی کے مقامی ہسپتال میں پہنچایا جہاں انکی شناخت چوبیس سالہ خالد بلوچ اور ساجد بلوچ کے نام سے ہوئی ہیں ۔خالد بلوچ کو ڈیڑھ مہینے قبل گوادر سے پسنی آتے ہوئے نلینٹ چیک پوسٹ کے قر یب مسافر وین سے اتار کر اغواء کرلیا گیا تھا عینی شاہدین کے مطابق خالد بلوچ کو اغواءکرنے والے لوگ ایف سی کے لباس میں ملبوس تھے اور انہوں نے مسافر وین گاڑی کو روک کر خالد بلوچ کو اٹھا لیا تھا جبکہ دوسرےشخص کی شناخت ساجد اسماعیل ساکن جیونی کے نام سے ہواہے جنہیں چہ ماہ قبل جیونی کے سمندر کے کنارے مچھلی کا شکار کرتے وقت نامعلوم مسلح افراد نے اغواءکرکے لاپتہ کردیا تھا ۔
|
|||||||