بلوچ گلزمین ءِ جارچین

 

 وش آتکے

|

 Download Balochi Font and view Balochi text uniquely 

| گوانک ٹیوب | لبزانک | نبشتانک | سرتاک

|

 

 

تاریخ: 05-05-2012

لاپتہ افراد کا مظاہرہ اسلام آباد پریس کلب کے سامنے


گذشتہ دس سالوں سے بلوچستان میں بلوچوں پر ظلم وبربریت کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں جن میں پاکستانی خفیہ ادارے اور نام نہاد جمہوری حکومت شامل ہیں۔اس وقت 14400 نوجوان ،بچے، بوڑھے ،خواتین اور سیاسی کارکنوں کو لاپتہ کیا گیاہے۔اور خفیہ اداروں کے اذیت گاہوں میں اذیتیں برداشت کر رہے ہیں اور انہی لاپتہ افراد میں سے 400 کی مسخ شدہ لاشیں پھینکی گئیں ہیں۔ جس کی پوری دنیا نے مذمت کی۔اور کرتے آرہے ہیں کہ بلوچستان میں بلوچوں پر ظلم وبربریت ونسل کشی بند کی جائے۔ اب ریاست بلوچستان کے علاوہ کراچی کے بلوچوں پر بھی نسل کشی کا تہیہ کرچکا ہے۔اگر پاکستانی فوج نے مسخ شدہ لاشوں کا سلسلہ بند نہیں کیا اور بلوچ لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کیا تو بلوچستان پاکستان میں نہیں رہے گا۔ لاپتہ افراد کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ٹارچر سیلوں میں ہمارے پیاروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے ۔طبعی ٹارچر کے ساتھ ساتھ دماغی ٹارچر بھی کیا جاتا ہے۔ جس سے وہ مکمل مفلوج ہوجاتے ہیں۔اس علم اور اطلاعات کے دور میں ریاست ابھی تک نازی اور ہٹلر کے طریقوں کو اپنائے ہوئے ہے۔جسکا ادراک بین الاقوامی اداروں کو بھی ہوچکا ہے۔400 سے زائد مسخ شدہ اور گولیوں سے چھلنی لاشوں نے اپنے اوپر ریاستی مشینری میں ہوئے ٹارچر کو ساری دنیا کے سامنے عیاں کرچکے ہیں۔کہتے ہیں کہ سچ ضرور سامنے آتا ہے۔حساس ادارے جدید اسلحہ کے نشے میں ٹارچر سیلوں میں بلوچ نوجوانوں پر انسانیت سوز ظلم ڈھائے ہوئے ہیں وہ دنیا سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں وہ بہادر بلوچ جو خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں شہید کئے جاچکے ہیں انہوں نے اپنے اوپر کئے گئے ظلم کو خو دنیا کو بتایا ہے۔ ٹوٹے ہوئے ہاتھ ،پاو ¾ں گولیوں سے چھلنی سینوں نے خود دنیا کو ہلا کے رکھ دیا ہے۔

 

 

ریاستی ادارے یاد رکھیں بلوچ قوم کبھی کس قوم کے سامنے سر نہیں جھکایااور حساس اداروں کی بدمعاشیاں سہہ رہے ہیں اور اپنے شہیدوں کا بدلہ ہر صور ت میں لیں گیں۔
بلوچستان کے حوالے سے حال ہی میں امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں ،غیرقانونی اغوا ءاور بلوچوں کے قتل پر تشویش ہے۔بلوچستان میں غیر قانونی طور پر گرفتار کرکے لاپتہ کیا جارہا ہے۔ اور بہت سے لوگوں کی مسخ شدہ لاشیں مل گئی ہیں۔اور اب بھی مل رہی ہیں۔امریکہ مداخلت کرکے پاکستان کے اس غیر انسانی عمل کو روکے۔امریکہ کو بلوچستان میں تشدد کے واقعا ت خاص کر بلوچوں کاٹارگٹ کلنگ اور لوگوں کو لاپتہ کرنے واقعات اور دیگر غیرانسانی سلوک کے واقعات پر گہری تشویش ہے۔ امریکہ کو انسانی حقوق کے حوالے سے ریاستی دہشت گردی پر تشویش ہے۔

منجانب:
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز(Voice For Baloch Missing Persons)
وائس چئیرمین قدیر بلوچ
فرزانہ مجید بلوچ