بلوچ گلزمین ءِ جارچین

 

 وش آتکے

|

 Download Balochi Font and view Balochi text uniquely 

| گوانک ٹیوب | لبزانک | نبشتانک | سرتاک

|

KARACHI 20090609

کراچی

کراچی ( ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کراچی و ملیر زون کے زیرِ اہتمام آج کراچی پریس کلب کے سامنے مرکزی سینئر وائس چیئرمین سنگت ذاکر مجید کی پاکستانی خفیہ ادراروں کی جانب سے اغوا نما گرفتاری اوربلوچ جہد کار واحد قمبر کی مشکوک انداز میں اسلام آباد منتقلی اور پاکستانی خفیہ اداروں کی جانب سے ہزاروں بلوچ خواتین ، نوجوانوں اور بزرگوں کی اغوا نما گرفتاری اور انہیں انسانیت سوز اذیت دینے کے خلاف ایک مشترکہ مظاہرہ کیا ۔مظاہرے میں بی ایس او آزاد کے کارکنان نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کرکے عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔ مظاہرین نے پاکستان کے خلاف اور بلوچ جہد کاروں کی ہمایت میں سخت نعرے بازی کی۔ جبکہ ذاکر مجید کے اغوا نما گرفتاری کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی، اور مقبوضہ بلوچستان کے تمام شہروں میں بلوچ عوام نے شدید احتجاج کیا، آج ہر بلوچ گدان سراپہِ احتجاج تھا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماﺅں نے کہا کے گرفتاریوں ، تشدد سے بلوچ تحریکِ آزادی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، بلکہ زیادہ منظم فعال ہوگی، بلوچ قومی تحریک کو اوچھے ہتکنڈوں سے کمزور نہیں کیا جاسکتا کیوں کے نظریاتی و شعوری بنیادوں پر جاری بلوچ قومی تحریک ہر بلوچ جوان، کماش و پیر کے دل میں گھر کر چُکی ہے اور یہ گرفتاریاں و تشدد خمیہ ہیں کہ بلوچ قومی تحریک اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ گرفتاریاں و تشدد بلوچ قومی تحریک کو مزید فعال و مظبوط بنائے گی۔ آخر میں اقوامِ متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کو اس اغوا ہ و گرفتاریوں کے خلاف اپنا کردار ادا کرنے کیلے زور دیا گیا۔مقررین نے مزید کہا کہ ریاستی اداروں بلوچ قوم کو احتجاج سے روکھنے کے لئے آج بی ایس اوآزاد کے مرکزی کمیٹی کے ممبر رضا جہانگیر سمیت کئی سوکارکنان گرفتار کئے۔ جنکی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی، اور کہا کہ یہ گرفتاریاں ہمیں بلوچستان کی آزادی سے دور نہیں کر سکتی۔ مظاہرہ کافی دیر تک جاری رہا۔