بلوچ گلزمین ءِ جارچین

 

 وش آتکے

|

 Download Balochi Font and view Balochi text uniquely 

| گوانک ٹیوب | لبزانک | نبشتانک | سرتاک

|

20080916

RADIO REPORT FROM NEW KHAHAN 20080916   

 

نیوکاہان آپریشن پنجاپی تنخواہ دار فورسز کی بربریت اور دھماکہ خیز مواد کی بر آمدگی کا دعویٰ جھوٹا ہے ، واقعے کے خلاف بی این ایم کے تمام ھنکینان میں احتجاج ریکارڈ کرایا جائے ، غلام محمد

16-09-2008

کوئٹہ ( پ ر ) کوئٹہ کے علاقے نیوکاہان میں ایف سی اور پولیس کی دہشت گردی اور فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ،25افراد زخمی ہوئے ہیں زخمیوں میں سے 15کو فورسز اہلکار اپنے ساتھ لے گئے ہیں ، اپنے کشت وخون کو جائز قرار دینے کے لیے بلوچ دشمن فورسز دھماکہ خیز مواد اور ہتھیاروں کی برآمدگی کا ڈھونگ رچارہے ہیں جب کہ ماضی میںثابت ہوچکاہے کہ یہ ہتھیار بند بلوچوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، نہتے بلوچوں کے خلاف طاقت آزمائی پاکستانی فورسز کی بر بر یت ہے جس سے ماہ رمضان کی بھی بے حرمتی کی گئی ہے ۔ بی این ایم کے صدر غلام محمد نے واقعہ کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بی این ایم کے تمام ھنکینان کو احتجاجی پروگرامات منعقد کرنے کی ہدایت کی ہےتاکہ دنیاکوبلوچوں کے ساتھ ہونے والے مظالم سے آگاہ رکھاجاسکے ۔انہوںنے نیوکاہان میں پیش آنے والے واقعے کو بلوچوں کے ساتھ ریاستی جارحیت کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہاکہ ماہ رمضان میں نمازتراویع کے وقت پنجاپی تنخواہ دار فورسز کی نمازیوں ، خواتین اور بچوں پر یلغار غیر اخلاقی اورغیر انسانی فعل ہونے کے ساتھ ساتھ اسلامی احکامات کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے جس سے پاکستان کااصل چہرہ بے نقاب ہواہے ۔بی این ایم کے تمام ھنکینان اس دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کریں اور دنیا کو اپنے ساتھ ہونے والے مظالم کے بارے میں آگاہ رکھیں۔انہوںنے پولیس کی طرف سے دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کے دعوے کو مستردکرتے ہوئے کہاکہ نیوکاہان میں فورسز کی کارروائی کو چھاپہ کہنا درست نہیں یہ بلوچ قومی تحریک کو دبانے اور بلوچ گلزمین پر اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستانی فورسز کی بلوچوں کو خوفز دہ اور دہشت پھیلانے کی کارروائی تھی جو اس کی معمولات میں شامل ہے ۔

 

کوئٹہ ( پ ر ) کوئٹہ کے علاقے نیوکاہان میں ایف سی اور پولیس کی دہشت گردی اور فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ،25افراد زخمی ہوئے ہیں زخمیوں میں سے 15کو فورسز اہلکار اپنے ساتھ لے گئے ہیں ، اپنے کشت وخون کو جائز قرار دینے کے لیے بلوچ دشمن فورسز دھماکہ خیز مواد اور ہتھیاروں کی برآمدگی کا ڈھونگ رچارہے ہیں جب کہ ماضی میںثابت ہوچکاہے کہ یہ ہتھیار بند بلوچوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، نہتے بلوچوں کے خلاف طاقت آزمائی پاکستانی فورسز کی بر بر یت ہے جس سے ماہ رمضان کی بھی بے حرمتی کی گئی ہے ۔ بی این ایم کے صدر غلام محمد نے واقعہ کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بی این ایم کے تمام ھنکینان کو احتجاجی پروگرامات منعقد کرنے کی ہدایت کی ہےتاکہ دنیاکوبلوچوں کے ساتھ ہونے والے مظالم سے آگاہ رکھاجاسکے ۔انہوںنے نیوکاہان میں پیش آنے والے واقعے کو بلوچوں کے ساتھ ریاستی جارحیت کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہاکہ ماہ رمضان میں نمازتراویع کے وقت پنجاپی تنخواہ دار فورسز کی نمازیوں ، خواتین اور بچوں پر یلغار غیر اخلاقی اورغیر انسانی فعل ہونے کے ساتھ ساتھ اسلامی احکامات کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے جس سے پاکستان کااصل چہرہ بے نقاب ہواہے ۔بی این ایم کے تمام ھنکینان اس دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کریں اور دنیا کو اپنے ساتھ ہونے والے مظالم کے بارے میں آگاہ رکھیں۔انہوںنے پولیس کی طرف سے دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کے دعوے کو مستردکرتے ہوئے کہاکہ نیوکاہان میں فورسز کی کارروائی کو چھاپہ کہنا درست نہیں یہ بلوچ قومی تحریک کو دبانے اور بلوچ گلزمین پر اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستانی فورسز کی بلوچوں کو خوفز دہ اور دہشت پھیلانے کی کارروائی تھی جو اس کی معمولات میں شامل ہے

http://www.bbc.com/urdu/

Tuesday, 16 September, 2008, 01:59 GMT 06:59 PST

عزیزاللہ خان
بی بی سی اردو ڈاٹ کام کوئٹہ

کوئٹہ: دھماکہ خیز مواد برآمد

کوئٹہ کے قریب ہزار گنجی کے علاقے میں فرنٹیئیر کور کے اہلکاروں نے ایک کارروائی میں مبینہ طور پر ایک گاڑی سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد کیا ہے۔

اس کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے بعد چار افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ مری کیمپ سے لوگوں نے بتایا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر بڑی تعداد میں بے گناہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔

کوئٹہ کے پولیس افسر اکبر آرائیں نے بتایا ہے کہ فرنٹیئر کور کے اہلکاروں نے ایک گاڑی کو پکڑا ہے اور کچھ افراد نے فائرنگ بھی کی جس سے ایک شخص زخمی ہوا ہے۔

ایف سی اہلکاروں نے زخمی شخص کے سمیت چار افراد کو حراست میں لیا ہے جس کے بعد پولیس کو طلب کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی پولیس کے پہنچنے سے پہلے کی گئی ہے اور رات گئے دیر تک علاقے میں تلاشی کا کام جاری تھا۔

انہوں نے کہا کہ گاڑی سے دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے جس کی مقدار سات سو کلوگرام سے ایک ہزار کلو گرام تک ہے۔

دریں اثنا مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ ایف سی کے اہلکاروں نے بلا اشتعال فائرنگ کی ہے لوگوں کو ہراساں کیا گیا ہے جس سے بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں اور تین درجن سے زیادہ بے گناہ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

سرکاری سطح پر اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ ہزار گنجی کے اس علاقے میں مری قبیلے کے لوگ آباد ہیں۔

یاد رہے یہ کارروائی اس وقت کی گئی ہے جب ایک روز پہلے دبئی میں صدر پاکستان آصف زرداری نے نواب خیر بخش مری کے بیٹے گزین مری سے اہم ملاقات کی ہے۔